ایمان جس کا پھل ہے وہ طوبیٰ حسینؑ ہے
آواز دی خضرؑ نے کہ لبیک یا امام
آہوئے کعبہ قربانئ داور ہے حُسینؑ
رہوار اور سوار تھے گنتی میں اک ہزار
گر ذاتِ علی و شہِ لولاک نہ ہوتی
مولا کا میرے نام غریب الغربا ہے
ناگاہ صبحِ منزلِ آخر عیاں ہوئی
یوں متصل رسن سے بندھے تھے وہ دلفگار