منقبت فاسق و فاجر کی سنانے والوں
حامیان بزنید سے
یہ نظم بدنامِ زمانه كتاب " خلافت مُعَاوِيَهُ وَيَزِيد
پڑھنے کے بعد لکھی گئی ہے۔
منقبت فاسق وفاجر کی سُنانے والوں
چغلیاں اپنے ہی کردار کی کھانے والوں
شمع تصنیف غلاظت میں جلانے والوں
پیرہن لفظوں کا ننگے کو پہنانے والوں
شب کو دن کہنے سے ملتی نہیں تنویر کبھی
پاک ہوتا نہیں نہلانے سے خنزیر کبھی
کفر کی مدح کو ایماں کا سبب کہتے ہو
یعنی شیطان کو بھی نائب کب کہتے ہو
بات کہنے کی جو ہوتی ہے وہ کب کہتے ہو
اپنے ناپاک خیالوں کو ادب کہتے ہو
اہل فن اور کریں اہل ستم کی عزت
خاک میں تم نے ملادی ہے قلم کی عزت
کرتے ہیں اہل نظر صاحب کردار کی مدح
ایک بد کار ہی لکھ سکتا ہے بد کار کی مدح
کلمہ گو اور جفا کیش و ستمگار کی مدح
شرم سے ڈوب مرو کرتے ہو میخوار کی مدح
اس سے بہتر ہے کہ ترک رہ اسلام کرو
لیکن اس دین کی عزت کو نہ بدنام کرو
دیتے ہو دشمنی آل کو تحقیق کا نام
ستسی شہرت کے لئے سبط نبی پر الزام
جانشیں رحمت کو نین کا تھا حاکم شام
کل یہ کہہ دینا کہ فرعون بھی تھا حق کا امام
بُو لہب ایک ہیمبر تھا یہ فرما دینا
اس سے فرصت ہو تو قرآن کو بھی جھٹلا دینا
جانے کرتے ہو کس امید پہ ظالم کی ثنا
کون اس جھوٹ کا انعام تمھیں دے گا بھلا
کس سے مانگو گے بھلا مدحت ہے دیں کا صلہ
اتنے مردہ بھی نہیں قوم کے جذباتِ حیا
شام و کوفہ میں جو چھلکی تھی وہ دولت بھی نہیں
اب تو دنیا میں کہیں رَے کی حکومت بھی نہیں
ظلم اور جور کی ٹوٹی ہوئی طاقت ہے یزید
اہل بیداد کی سوئی ہوئی قسمت ہے یزید
سَہ چھکے جس کو مسلمان وہ ذلّت ہے یزید
دھو چکا جس کو زمانہ وہ غلاظت ہے یزید
آج اس نام سے تہذیب بشر خالی ہے
اب تو یہ لفظ بھی انساں کیلئے گالی ہے
ؑاب تو ہر قوم میں ملتے ہیں عزادار حسین
ؑاب تو ہر ملک میں آباد ہے سر کار حسین
ؑساری دنیا نظر آتی ہے طلب گار حسین
ؑجرم ہے آج کی تہذیب میں انکار حسین
سبط پیغمبر اسلام جو بیعت کرتے
آج تم جیسے بھی دعوائے خلافت کرتے
شاعرِ اہلبیت: ڈاکٹر پیام آعظمی
(١٩٨٥ء، اعظم گڑھ)
نوٹ: اہلبیت کی مدح میں کہے گئے کوئی بھی اشعار جو اس ویبسائٹ پر موجود نہ ہوں شامل کرنے کے لئے ہم سے رابطہ کریں ۔
Contact Us: husainiclips@gmail.com