ڈاکٹر پیام آعظمی
ایک خاندان جہاں شب و روز انیس و دبیر کو سنا جاتا تھا وہاں 1935 میں ایک انمول ہیرے نے جنم لیا ۔ پیام اعظمی کے اشعار الفاظی بازیگری نہیں بلکہ فکر بیداری ہوتے ہیں۔ عرصہ ہوا کہ ملک کی سرحدیں پار کرکے عالمی مقبولیت حاصل کرتے جارہے ہیں ۔ اس عمر میں بھی وہ پرجوش ببر شیر انداز کہ کیا کہنے ۔اللّٰہ عزوجل پیام صاحب کو صحت و سلامتی بخشے۔