چراغ طور جلایا ہے روشنی یوں ہے
سلام
چراغِ طُور جلایا ہے روشنی یوں ہے
علی نے جلوہ دکھایا ہے روشنی یوں ہے
مِری نظر میں کمی تھی مگر غمِ شہ سے
اک اشک آنکھ میں آیا ہے روشنی یوں ہے!
تہ زمیں بھی اجالا ہے شہ کے ماتم کا
یہ داغ دل نے کمایا ہے روشنی یوں ہے
جبیں پہ نامِ "علی" لکھ دیا تھا بچپن میں
وہ نقش اب اُبھر آیا ہے روشنی یوں ہے!
اندھیرا نزع میں رخصت ہوا زباں پہ مری
کسی کا نام جو آیا ہے روشنی یوں ہے
مری حیات شب غم سہی مودت ہے
وہ نور فکر پہ چھایا ہے روشنی یوں ہے
وفا کے نور سے روشن ہوئی شبِ عاشور
چراغ شہ نے بجھایا ہے روشنی یوں ہے!
چراغ شام غریباں میں کس طرح جلتے
کسی کے گھر کو جلایا ہے روشنی یوں ہے
"رشیدؔ" اب نہ ڈرائے گی کوئی تاریکی
علی نے پاس بلایا ہے روشنی یوں ہے!.
شاعر اہلبیت: علّامہ رشیدؔ ترابی
نوٹ: اہلبیت کی مدح میں کہے گئے کوئی بھی اشعار جو اس ویبسائٹ پر موجود نہ ہوں شامل کرنے کے لئے ہم سے رابطہ کریں۔
Contact Us: husainiclips@gmail.com