لُٹ کے آباد ہے اب تک جو ہو گھر کس کا ہے
سلام
لُٹ کے آباد ہے اب تک جو ، وہ گھر کِس کا ھے؟
سب سےاُونچا ہےجو کٹ کر بھی، وہ سر کِس کا ھے؟
ظلم ، شبیر کی ہیبت سے نہ لرزے کیوں کر
کس نبی کا ہے نواسہ ؟ یہ پِسر کس کا ھے؟
جِسکو دستک سےبھی پہلےمِلے خیراتِ نجات
کاش سوچے کبھی دنیا کہ وہ دَر کس کا ھے؟
کس نےمقتل کی زمیں چُھو کی مُعلیٰ کر دی
پُوچھنا کرب و بلا سے ، یہ ہُنر کس کا ھے ؟
کس کی ہجرت کےتسلسل سےشریعت ہے رواں
قافلہ آج تلک ، شہر بدر کس کا ھے ؟
تخت والوں نے مؤرخ بھی خریدے ہوں گے
ذکر دنیا میں مگر ، شام و سحر کس کا ہے
لاش ِ اکبر پہ ، قضاء سوچ رہی ھے اب تک
جس میں ٹوٹی ہےیہ برچھی وہ جگر کس کا ہے
کون ہر شام ، غم ِ شاہ میں لہو روتا ھے ؟
آسمانوں سے اُدھر ، دِیدۂِ تَر کس کا ھے ؟
ہاتھ اٹھاتا ہوں ، تو ایوانِ ستم کانپتے ہیں
سوچتا ہوں میرے ماتم میں اثر کس کا ہے
جسکی حد ملتی ہےجنت کی حدوں سے محسن
جز حُسین اِبنِ علی ، اور سفر کس کا ھے ؟
شاعرِ اہلبیت:محسن نقویؔ
نوٹ: اہلبیت کی مدح میں کہے گئے کوئی بھی اشعار جو اس
ویبسائٹ پر موجود نہ ہوں شامل کرنے کے لئے ہم سے رابطہ کریں ۔
Contact Us: husainiclips@gmail.com